(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فٓلسطینی تحریکِ مزاحمت اسلامی (حماس) کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈز نے غزہ میں قید غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے قیدیوں کے اہل خانہ کے نام ایک مختصر ویڈیو پیغام نشر کیا ہے۔
القسام نے ایک پرانے آرکائیو سے لیے گئے مناظر پر، جن میں قیدیوں کی لاشیں سیاہ تابوتوں میں ریڈ کراس کے ذریعے منتقل کی جا رہی تھیں، یہ پیغام درج کیا: "تیار رہیں، جلد ہی آپ کے بیٹے سیاہ تابوتوں میں واپس آئیں گے”۔
القسام بریگیڈ کے عسکری ترجمان ابو عبیدہ نے اعلان کیا کہ امریکی شہریت رکھنے والے فوجی عیدان الیگزینڈر کو قید میں رکھنے والے گروہ سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے، جس کی وجہ غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے کیے گئے براہِ راست حملے کو قرار دیا گیا۔
یہ ویڈیو اس وقت سامنے آئی ہے جب مصر کی جانب سے ایک مجوزہ منصوبہ پیش کیا گیا ہے، جسے حماس نے گزشتہ روز (پیر کو) موصول ہونے کی تصدیق کی، اور یہ غزہ پر غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت روکنے سے متعلق مذاکرات کے دوران پیش کیا گیا ہے۔
اس تجویز میں یہ شامل ہے کہ معاہدے کے پہلے ہفتے میں غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے آدھے قیدیوں کو رہا کر دیا جائے گا، جس کے بدلے میں 45 دن کی عارضی جنگ بندی اور غزہ میں انسانی امداد (خوراک اور پناہ کے سامان) کی فراہمی کی اجازت دی جائے گی۔
تجویز میں فلسطینی مزاحمت کے ہتھیار ڈالنے سے متعلق بھی ایک واضح شق شامل تھی، جسے حماس کے وفد نے مکمل طور پر مسترد کر دیا۔
حماس نے مصری ثالث کو بتایا کہ مزاحمتی اسلحے سے متعلق کسی بھی قسم کی گفتگو مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، کیونکہ یہ فلسطینی عوام کا بنیادی حق ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔
2 مارچ سے غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے تمام اہم امدادی اشیاء — خوراک اور پانی — کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا ہے، کیونکہ انہوں نے تمام بارڈر کراسنگ بند کر دی ہیں، جس کے نتیجے میں ایک انسانی المیہ اور قحط کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔
غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل گزشتہ 18 برسوں سے غزہ کا محاصرہ کیے ہوئے ہے، اور اس کی نسل کش جنگ نے غزہ کے 24 لاکھ میں سے تقریباً 15 لاکھ شہریوں کو بے گھر کر دیا ہے۔ امداد کی راہ میں رکاوٹوں کی وجہ سے غزہ قحط کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔