(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے نیوز چینل 12 نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے غزہ میں قید صیہونی قیدی ایتان مور کے خاندان کو بتایا ہے کہ موجودہ مذاکرات میں ایک ہی مرحلے میں دس قیدیوں کی رہائی کے امکان پر بات چیت جاری ہے۔
اسی تناظر میں، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے قیدیوں کے اہل خانہ کی جانب سے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل طے کرنے اور غزہ پر مسلط جنگ کو ختم کرنے کے مطالبے پر مشتمل مظاہرے مسلسل جاری ہیں۔ اس سلسلے میں سینکڑوں ڈاکٹروں اور موساد کے سابق اہلکاروں نے ایک درخواست پر دستخط کیے ہیں جس میں جنگ کو فوری طور پر روکنے اور قیدیوں کی واپسی کے لیے عملی اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں وزیر رون ڈمر کے گھر کے سامنے بھی ایک بڑی مظاہرے کی گئی، جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ دیرمر جان بوجھ کر فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق جاری مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
قیدیوں کے اہل خانہ اور ان سے اظہارِ یکجہتی کرنے والوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دیرمر کو غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مذاکراتی وفد کی سربراہی سے برطرف کیا جائے، کیونکہ وہ ایک سمجھوتے تک پہنچنے کی کوششوں کو مسلسل نقصان پہنچا رہا ہے۔
اس حوالے سے ایک قیدی کی والدہ، عیناف تسینگاؤکر نے کہا:”ڈمر مذاکراتی ٹیم میں شامل ہی اس لیے ہوا ہے تاکہ وہ عمل کو سبوتاژ کر سکے، اور جنگ کی آڑ میں قیدیوں کے مسئلے کو دفن کر دے۔ وہ وقت گزارنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ آخر میں کوئی بچا ہی نہ رہے جسے بچایا جا سکے۔”