(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی مسلسل بمباری اور زمینی جارحیت کے نتیجے میں جمعے کے روز حاصل اطلاعات کے مطابق شہداء کی تعداد 50,912 اور زخمیوں کی تعداد 115,981 تک جا پہنچی ہے۔ یہ اعداد و شمار وزارتِ صحت غزہ کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ میں فراہم کیے گئے ہیں۔
وزارتِ صحت کے مطابق، 18 مارچ 2024 سے اب تک مزید 1,542 فلسطینی شہید اور 3,940 زخمی ہو چکے ہیں۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 26 افراد شہید ہوئے جن میں سے 6 کی لاشیں ملبے تلے سے نکالی گئیں، جبکہ 106 زخمی مختلف اسپتالوں میں پہنچائے گئے۔
وزارت نے واضح کیا کہ اب بھی سیکڑوں فلسطینی شہریوں کی لاشیں تباہ شدہ عمارتوں، گھروں، اور سڑکوں پر ملبے تلے دبی ہوئی ہیں، مگر امدادی ٹیمیں انہیں نکالنے سے قاصر ہیں کیونکہ صیہونی جارحیت نے امدادی سرگرمیوں کو شدید متاثر کر رکھا ہے اور وسائل نہ ہونے کے برابر ہیں۔
نقل مکانی کے نئے احکامات: غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے مزید علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دے دیا
ادھر، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے جمعہ کو جنوبی غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں نئی نقل مکانی کے احکامات جاری کیے۔ ان علاقوں میں خُزاعہ، عبسان الکبیرہ اور عبسان الجدیدہ شامل ہیں، جو خان یونس کے نواحی علاقے ہیں۔
صیہونی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں شہریوں کو "فوری طور پر اپنے گھروں کو چھوڑ کر المغازی کے علاقے کی طرف منتقل ہونے” کا حکم دیا گیا ہے۔
اسی روز صبح کے وقت بھی صیہونی افواج نے غزہ شہر کے مشرقی محلوں الزیتون، الشجاعیہ، اور التفاح میں اسی نوعیت کے احکامات جاری کیے تھے۔
18 مارچ سے شروع ہونے والی نئی جارحیت: جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزی
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے 18 مارچ 2024 کو ایک بار پھر بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑ دی، جو 19 جنوری 2024 سے نافذ جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس نئی یلغار میں فضائی، زمینی اور بحری حملے شامل ہیں، جس کے نتیجے میں ہزاروں شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد بچوں، خواتین اور بزرگوں کی ہے۔
اس سے قبل صیہونی افواج نے غزہ کے داخلی راستے بند کر دیے، جس کے نتیجے میں خوراک، ادویات اور انسانی امداد کی رسائی مکمل طور پر رک گئی، اور خطے میں سنگین انسانی بحران نے جنم لیا۔