(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) جماعت اسلامی نے غزہ کی سنگین صورتحال پر پاکستانی وزیراعظم کو ایک 9 نکاتی مطالبات پر مشتمل خط ارسال کیا ہے جس میں غزہ میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کے خلاف مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
جماعت اسلامی کے امیر، حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعظم کو بھیجے گئے خط میں غزہ کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ترکیہ اور قطر کو مل کر غزہ کی صورتحال پر فعال اور فوری کردار ادا کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی میں اجاگر کیا جائے تاکہ عالمی سطح پر اس کی اہمیت کو تسلیم کیا جائے اور غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کو روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ کیا جائے۔
خط میں مزید کہا گیا کہ عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے دروازے کھٹکھٹانے کی ضرورت ہے تاکہ فلسطینیوں کے قتل عام اور نسل کشی کو روکنے کے لیے عالمی سطح پر اقدامات کیے جا سکیں۔ جماعت اسلامی نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ جنیوا کنونشن پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے تاکہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے ظلم کا سدباب کیا جا سکے۔
اس خط میں غزہ میں ہونے والی جنگ، اسرائیل کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور امدادی کارروائیوں کی روکتھام کے حوالے سے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی گئی ہے تاکہ فلسطینیوں کی جان و مال کا تحفظ ممکن ہو سکے اور وہ اپنے حقوق کی بازیابی کے لیے عالمی حمایت حاصل کر سکیں۔
جماعت اسلامی کے اس اقدام نے عالمی برادری کو غزہ کی صورتحال پر سنجیدگی سے غور کرنے کی دعوت دی ہے، اور یہ پاکستان کی حکومت پر زور ڈالا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی حمایت میں مضبوط موقف اختیار کرے اور غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف آواز بلند کرے۔