(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی جاری ہیں، صیہونی فوج نے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے وسطی اور جنوبی غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں پیر کی سہ پہر تین فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق، شہداء کی لاشوں کو وادی غزہ پل سے وسطی غزہ کی پٹی کے دیر البلح میں واقع الاقصی شہداء ہسپتال منتقل کیا گیا۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض صیہونی ریاست کے کواڈ کاپٹر ڈرون نے البریج کے شمال مشرق میں لکڑیاں جمع کرنے والے بے گناہ شہریوں پر بمباری کی، جس سے جانی نقصان ہوا۔
ذرائع کے مطابق، شہید ہونے والے تینوں افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے تھے، جن میں دو بھائی ابراہیم عرفات ابو حاجر اور طارق عرفات ابو حاجر شامل ہیں، جب کہ ان کے عزیز عارف جبر ابو حاجر بھی اس وحشیانہ حملے میں شہید ہو گئے۔ شہداء کی عمریں 23 سے 33 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں۔
جنوبی غزہ کی پٹی کے رفح علاقے میں بھی قابض صیہونی ریاست کی جارحیت جاری رہی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق، رفح کے مشرق میں الجنینا محلے میں مشرقی قبرستان کے قریب ایک ڈرون حملے میں تین مزید شہری زخمی ہو گئے۔
اتوار کے روز بھی قابض صیہونی ریاست نے ظلم و بربریت جاری رکھی، جب غزہ شہر کے جنوب میں کویت جنکشن کے قریب ایک ڈرون حملے کے نتیجے میں زیتون محلے کا ایک نوجوان شہید ہو گیا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 19 جنوری کو جنگ بندی کے معاہدے کے نفاذ کے بعد سے قابض صیہونی ریاست کی فوج نے تقریباً 1,000 بار معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 155 فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی قابض صیہونی ریاست کی جارحیت کے نتیجے میں شہداء کی تعداد 48,572 تک جا پہنچی ہے، جن میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، جب کہ 112,032 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
قابض صیہونی فوج نے نہ صرف عام شہریوں کو نشانہ بنایا بلکہ انسانی امدادی قافلوں اور صحافیوں کو بھی اپنی وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنایا۔ شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیا میں قابض صیہونی ریاست کی فوج نے ایک امدادی تنظیم کی گاڑی پر ڈرون حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 3 صحافیوں سمیت 9 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
دوسری جانب، قابض صیہونی ریاست نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات کرنے کا حماس کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔ معاہدے کے مطابق، دوسرے مرحلے میں قابض صیہونی ریاست اور حماس کے درمیان مستقبل کی جنگ بندی طے پانا تھی، تاہم قابض ریاست کی ہٹ دھرمی کے باعث یہ مرحلہ تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔
غزہ کے نہتے عوام پر جاری وحشیانہ حملے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جبکہ عالمی برادری کی خاموشی قابض صیہونی ریاست کے مظالم کو مزید تقویت دے رہی ہے۔