(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) مصر کے دار الحکومت قاہرہ میں غزہ پر صیہونی دہشتگردی کو روکنے کے لئے کی جانے والے معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے، جس میں اسرائیلی، امریکی اور قطری وفود شریک ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق، ان مذاکرات میں فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد اور فلسطین میں انسانی امداد کی فراہمی جیسے اہم امور زیر بحث آئیں گے۔
ذرائع کے مطابق، اس مرحلے میں غزہ میں موجود باقی 59 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی متوقع ہے، جن میں سے 24 کے زندہ ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
مزید برآں، معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج کو غزہ سے انخلا کرنا ہوگا، جبکہ یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے مزید فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیے جانے کا امکان ہے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے عہدیدار، باسم نعیم نے مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حماس کی شمولیت معاہدے کے مؤثر نفاذ کے لیے ناگزیر ہے اور ہم جنگ بندی پر عملدرآمد کے لیے پُرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ ہفتے کے روز مکمل ہو جائے گا، جس کے تحت حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں اور ان کی لاشوں کو رہا کیا، جبکہ اسرائیل نے بھی سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا تھا۔