(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں قیدیوں کے تبادلے کے دوسرے مرحلے کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے، اور حماس رفح گزرگاہ کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ زخمی فلسطینیوں کو علاج کے لیے بھیجا جا سکے اور جنگ کے دوران بے گھر فلسطینیوں کو واپس لایا جا سکے۔
حماس کے رہنما سامی ابو زہری نے کہا کہ فریقین کے درمیان بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے اور غزہ کی پٹی کا مستقبل فلسطینیوں کا اندرونی معاملہ ہے، جس کے لیے ایک حکومت کی تشکیل ضروری ہے۔
دوسری جانب، غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کی شمالی علاقوں کی طرف واپسی کا سلسلہ جاری ہے، اور حماس کے مطابق تقریباً تین لاکھ افراد اپنے گھروں کو واپس لوٹ چکے ہیں، تاہم بیشتر افراد اپنے گھروں کو دوبارہ آباد کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ وہ ملبے اور تباہ شدہ عمارتوں کے سوا کچھ نہیں پاتے۔ اس دوران، فائر بندی معاہدے کے تحت حماس نے 4 اسرائیلی خواتین فوجیوں کو رہا کیا، جبکہ اسرائیل نے 200 فلسطینی اسیران کو آزاد کیا۔ معاہدہ تین مراحل پر مشتمل ہے، جس میں غزہ سے یرغمالیوں کی آزادی اور اسرائیلی فوج کا انخلا شامل ہے۔