(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) القسام بریگیڈ نے شمال مشرقی غزہ کے علاقے بیت حانون میں غیر قانونی صیہونی ریاست کے خلاف اپنی بہادرانہ کارروائیوں کی مزید ویڈیوز جاری کردیں۔
"کمائن الموت” (موت کے گھاٹ) کے نام سے جاری کردہ اس ویڈیو کے پہلے حصے میں، بیت حانون میں غیر قانونی صیہونی فورسز کی گاڑیوں کو نشانہ بنانے، ان کے ٹھکانوں اور سپاہیوں کو ہدف بنانے کی کارروائیاں دکھائی گئیں۔ یہ سب ان کارروائیوں کا حصہ تھا جو جنگ بندی سے تقریباً ایک ہفتہ قبل شروع ہوئی تھیں۔
دوسری جانب صیہونی فوج نے اعتراف کیا کہ شمالی غزہ کے علاقے بیت حانون میں حماس کی صلاحیتوں کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا، جبکہ حماس کے ساتھ جھڑپوں میں صرف چند دنوں میں 16 صیہونی فوجی ہلاک ہوئے۔
صیہونی اخبار "اسرائیل ٹوڈے” کے مطابق، بیت حانون کے علاقے میں پانچ مزید صیہونی فوجی ہلاک ہوئے، جو پہلے ہی ہلاک ہونے والے 10 سپاہیوں میں شامل ہو گئے، جنہیں ایک ہفتے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
اخبار نے مزید کہا کہ حالیہ کارروائیوں میں، جو اکتوبر 2023 کے آغاز میں شروع ہوئی تھیں، 55 صیہونی فوجی ہلاک ہوئے، جن میں سے 16 صرف بیت حانون میں مارے گئے۔
اس ماہ کے آغاز میں، صیہونی فوج نے اپنے ایک بیان میں اعلان کیا تھا کہ بیت حانون میں ایک عمارت کے دھماکے کے نتیجے میں 5 فوجی ہلاک، جن میں ایک نحال بریگیڈ کا افسر اور ایک کپتان رینک افسر شامل تھے، جبکہ 8 دیگر شدید زخمی ہوئے۔
اخبار کے مطابق، ایک سابق صیہونی ریزرو افسر، جو اکتوبر 2023 میں بیت حانون کے زمینی حملے میں شامل تھا، نے کہا:
"ہم نے اس وقت اس علاقے اور اس کے مرکز کو تباہ کیا، لیکن اب یہ حیرت انگیز ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں صیہونی فوجی مارے جا چکے ہیں۔”
اخبار نے مزید کہا کہ صیہونی فوج نے تسلیم کیا کہ حماس کی مقامی قیادت کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا، اور اب بھی مقامی سطح پر حکم جاری کرنے والے قائدین موجود ہیں۔
حماس گوریلا جنگ لڑ رہی ہے، جہاں چھوٹے گروپ صیہونی فورسز کو پیچھے سے نشانہ بناتے ہیں اور اکثر کامیاب بھی ہوتے ہیں۔