(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں جنگ بندی کے تیسرے روز شہداء کی لاشیں نکالنے کا عمل جاری ہے۔ جب کہ غیر قانونی صیہونی غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج مشرقی غزہ اور فلادلفیا محور کے طول و عرض میں تاحال موجود ہے۔
غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے بتایا کہ پیر کے روز ان کی ٹیموں نے صیہونی فوج کی دہشتگردی کے نتیجے تباہ ہونے والی عمارات کے ملبے سے ان گھروں اور عمارتوں کے ملبے سے درجنوں شہداء کی لاشیں نکالیں۔ ادارے کے مطابق، انہوں نے غزہ اور شمالی علاقوں سے 8 شہداء کی لاشیں، اور جنوبی غزہ سے 58 شہداء کی لاشیں برآمد کیں۔
حماس نے وضاحت کی کہ "طوفان الاحرار” معاہدے کے پہلے مرحلے کا دوسرا حصہ آئندہ ہفتے ہفتہ کے روز شروع ہوگا، جس میں ان فلسطینی قیدیوں کی فہرست فراہم کی جائے گی جنہیں رہا کیا جائے گا، اور اس کے بدلے میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل اپنے قیدیوں کی فہرست فراہم کرے گا، تاکہ قیدیوں کے تبادلے کی کارروائی کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔
حماس نے کہا کہ "معاہدے کے تحت ہر خاتون فوجی کے بدلے 30 وہ قیدی جنہیں عمر قید کی سزا دی گئی ہو، اور 20 ایسے قیدی جنہیں طویل سزائیں دی گئی ہوں، رہا کیے جائیں گے۔” مزید کہا گیا کہ "اگر مزاحمتی تحریک چار خاتون فوجیوں کو حوالے کرتی ہے، تو معاہدے کے تحت 120 قیدی رہا کیے جائیں گے، جیسا کہ پہلے سے طے شدہ فہرست میں ذکر کیا گیا ہے۔”