(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی مزاحمت غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں "غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل” کے ساتھ اپنے وعدے کی پابند ہے، "مگر ہم یہ بات واضح کرتے ہیں کہ یہ سب کچھ دشمن کے عہد پر منحصر ہے۔” انہوں نے مزید وضاحت کی کہ "جنگ بندی ہمارا مقصد طویل عرصے سے تھا، لیکن (غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیرِ اعظم) بنیامین نیتن یاہو نے نسل کشی کے جاری رکھنے پر اصرار کیا۔”
انہوں نے کہا، "471 دن ہو گئے ہیں، معرکہ طوفان الاقصیٰ نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے زوال کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے، اور اس کے بغیر شک کے زوال کی جانب قدم بڑھا لیا ہے۔” ابو عبیدہ نے کہا کہ "ہمارے عوام نے اپنی آزادی اور مقدسات کے لیے بے مثال قربانیاں دیں، اور ان قربانیوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔”
انہوں نے بتایا کہ "معرکہ طوفان الاقصیٰ غزہ کی سرحدوں سے شروع ہوا، لیکن اس نے پورے خطے کی صورتحال بدل ڈالی اور صیہونی ریاست کے ساتھ تنازع میں نئے معادلات پیدا کیے۔” ابو عبیدہ نے یہ بھی کہا کہ "معرکہ طوفان الاقصیٰ نے نئے محاذ کھولے، اور غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کو بین الاقوامی طاقتوں سے مدد کی درخواست کرنے پر مجبور کر دیا۔” انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس معرکے نے "دنیا کو یہ پیغام دیا کہ یہ غیر قانونی صیہونی ریاست ایک بڑی جھوٹ ہے، اور اس کے اثرات پورے خطے پر پڑیں گے۔”
ابو عبیدہ نے بتایا کہ "ہم نے تمام مزاحمتی گروپوں کے ساتھ مل کر غزہ کے ہر کونے میں دشمن کے خلاف صف آرا ہو کر بھرپور جنگ لڑی۔ ہمارے مجاہدین نے انتہائی بہادری اور جرات کے ساتھ آخری لمحے تک لڑائی جاری رکھی، اور ہم ایسی حالت میں لڑے جہاں حالات بے حد مشکل تھے اور یہ مقابلہ غیر متناسب تھا، نہ جنگی صلاحیتوں کے لحاظ سے، نہ جنگی اخلاقیات کے لحاظ سے۔”
انہوں نے کہا کہ "ہم جب دشمن کو مار کر اپنی ضربیں پہنچا رہے تھے، وہ ہمارے عوام کے خلاف ہر قسم کی وحشیانہ اور بدصورتی کی نئی تکنیکیں استعمال کر رہا تھا۔” ابو عبیدہ نے اس بات پر زور دیا کہ "اس معرکے کی عظمت اس میں چھپی ہے کہ اس کے قائدین شہداء کے قافلوں کی قیادت کرتے ہوئے سامنے آئے، جن میں اسماعیل ہنیہ، صالح العاروری اور یحییٰ السنوار شامل ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ "غزہ کی استقامت نے دنیا اور اس کے عوام کو حیران کن طور پر متاثر کیا، اور ایک ایسی تصویر پیش کی جو لاکھوں کتابوں سے زیادہ طاقتور ہے۔” ابو عبیدہ نے مزید کہا کہ "ہمارے عوام کی عظیم قربانیاں اور خون ضائع نہیں جائیں گے، اور معرکہ طوفان الاقصیٰ نے تاریخ کے بنانے اور استقامت کا ایک منفرد نمونہ پیش کیا۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ "ہمارے عوام نے اپنی آزادی، مقدسات اور زمین کے لیے 15 ماہ سے زائد عرصے میں عظیم شہداء کی ایک قافلہ پیش کیا۔”