(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کی فوجی ونگ، القسام بریگیڈ کے ارکان نے غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے پہلے دن تین اسرائیلی قیدیوں کو بین الاقوامی ریڈ کراس ٹیموں کے حوالے کردیا۔ فلسطینی اسیران کے میڈیا دفتر نے بتایا کہ وہ فلسطینی اسیران اور قیدی جو ان تین اسرائیلی قیدیوں کے بدلے میں آزاد کیے جائیں گے، وہ عوفر جیل پہنچ چکے ہیں جو رام اللہ کے مغرب میں واقع بیتونیا کے علاقے میں قائم ہے۔
ویڈیو فوٹیج میں القسام کے سینکڑوں ارکان اپنے فوجی لباس میں غزہ شہر کے السرا یا اسکوائر میں نظر آئے، جہاں قیدیوں کی حوالگی کا عمل ریڈ کراس کے عملے کے حوالے کیا گیا، اس دوران عوامی نعرے بازی بھی کی گئی جو مزاحمت کی حمایت میں تھی۔ اسرائیلی قابض فوج نے اعلان کیا کہ ریڈ کراس نے انہیں غزہ سے تین قیدیوں کی حوالگی کی اطلاع دی۔
اس کے بعد، اسرائیلی فوج اور شاباک نے ایک مشترکہ بیان میں بتایا کہ تین اسرائیلی قیدیوں کو غزہ سے وصول کر لیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا: "اسرائیلی دفاعی فوج کی ایک خصوصی یونٹ اور شاباک کی ایک ٹیم ان تین اسرائیلی قیدیوں کو اسرائیلی اراضی کی طرف لے جائے گی جہاں ان کا ابتدائی طبی معائنہ کیا جائے گا۔”
پہلے دن کی حوالگی کے دوران 78 فلسطینی قیدیوں کو مغربی کنارے اور 12 قیدیوں کو مقبوضہ مشرقی یروشلم کی طرف منتقل کیا جائے گا۔ اسرائیلی چینل (12) نے بتایا کہ اس عمل میں 1500 اسرائیلی جیل اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ ہفتے کے روز اسرائیلی فوجی ریڈیو نے بتایا کہ اسرائیلی جیل حکام قیدیوں کو "محفوظ قافلوں” میں جیل کی سہولتوں تک منتقل کریں گے جہاں سے ان کو رہا کیا جائے گا۔ "والا” نیوز سائٹ نے ہفتے کو اطلاع دی کہ نومبر 2023 کے معاہدے کے برعکس، ان قیدیوں کو ریڈ کراس کی بسوں کی بجائے جیل حکام کی بسوں میں منتقل کیا جائے گا جن کی کھڑکیاں رنگین ہوں گی تاکہ "خوشی کے اظہار کو روکا جا سکے”۔
دریں اثنا، فلسطینی اسیران کی تنظیموں اور فلسطینی قومی و اسلامی قوتوں نے، اور بیتونیا کے مقامی اداروں کی ہم آہنگی کے ساتھ، فلسطینی عوام اور قیدیوں کے اہل خانہ کو دعوت دی ہے کہ وہ اسیران کو شہر کے "دوار الفواکہ” کے قریب استقبال کرنے کے لیے آئیں۔ اسرائیلی فوج نے گزشتہ چند دنوں سے عوفر جیل کے ارد گرد کے علاقے کو "فوجی علاقے” قرار دے دیا ہے اور فلسطینیوں کو جیل کے سامنے اور عوفر تجارتی چیک پوسٹ پر گاڑیاں پارک کرنے سے منع کیا ہے۔