(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) آج ہفتہ کو امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ” جیوش وائس فار پیس موومنٹ ” کی تحریک نے ایک احتجاجی مظاہرہ اور مارچ کیا، جس میں امریکہ سے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جابرانہ کارروائیوں کو بند کرنے، اور غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر ہونے والے حملوں کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔
مظاہرین نے سرخ رنگ کی ٹی شرٹس پہن رکھی تھیں جن پر "ہمارے نام پر نہیں، یہودی کہتے ہیں اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی بند کرو، اور اب اسلحہ بھیجنا بند کرو” جیسے نعرے لکھے تھے۔ انہوں نے "غزہ کو جینے دو، اور یہودی کہتے ہیں غزہ میں نسل کشی فوراً بند کرو” جیسے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین واشنگٹن کے ایک میدان میں جمع ہو کر شہر کی سڑکوں پر مارچ کرتے ہوئے "اسرائیل کو مزید پیسے نہ دو، فلسطین آزاد ہو، ہمیں قبضہ نہیں چاہیے، ہم آزادی چاہتے ہیں، اور واشنگٹن سے فلسطین تک، قبضہ مسترد ہے” جیسے نعرے لگا رہے تھے اور فلسطینی پرچم بھی لہرا رہے تھے۔
اس احتجاجی تقریب کی ترجمان لیا ہیریس نے "العربی الجدید” کو خصوصی طور پر بتایا: "ہم یہاں تشہیر کی تنظیم (ADL) کے خلاف کھڑے ہیں، جو اسرائیل اور صیہونیت کی حمایت کرتی ہے، اور فلسطینیوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں، کیونکہ یہودیوں کی حفاظت فلسطینیوں کے حقوق کی قیمت پر نہیں آ سکتی۔” مظاہرین نے اسرائیل کے جنگ بندی کے فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ عارضی طور پر سانس لے رہے ہیں، مگر وہ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کا عمل بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، اور یہ بھی کہا کہ غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی قتل و غارتگری کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔