(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صیہونی ریاست کے میڈیا نے اسرائیلی فوج کو ایک مشکل صورتحال کے سامنے کا انکشاف کیا ہے ۔رپورٹ کےمطابق شمالی غزہ کے علاقے بیت ھانون میں فلسطینی مجاہدین نے ایک عمارت کو اینٹی ٹینک میزائل سے اڑادیا جس کےنتیجےمیں کم سے کم پانچ صیہونی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
اسرائیلی ویب سائٹ "حدشوت بزمان” نے اس واقعے کو "دشوار واقعہ” قرار دیتے ہوئے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیرِاعظم نیتن یاہو اور ان کی حکومت کو اس سانحے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس کے علاوہ، اسرائیلی ذرائع نے اطلاع دی کہ ابھی تک 3 اسرائیلی فوجی ملبے میں دبے ہوئے ہیں۔
اس واقعے کے بعد اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی کہ وہ فوجی یونٹ جو ملبے میں دب گیا تھا، وہ "لواء ناحال” تھا، اور ایک اسرائیلی چینل کے رپورٹر نے بتایا کہ بیت حانون میں اس ناکامی کے بعد غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں کی جائیں گی، اور 162 ویں ڈویژن کو جلد بیت حانون میں تعینات کیا جائے گا۔
دریں اثنا، غزہ کے شمال میں، خاص طور پر بیت حانون، جبالیہ اور بیت لاهیا میں مزاحمتی گروپوں اور غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ اسلامی جہاد کی فوجی شاخ "سرایا القدس” اور "جبهة الديمقراطية” نے "محور نتساریم” میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے امدادی راستے پر بھاری گولہ باری کی۔
کتائب القسام کے ترجمان ابو عبیدہ نے تصدیق کی کہ ان کے مجاہدین نے گزشتہ 72 گھنٹوں میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کو شدید نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں 10 سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے اور کئی زخمی ہوئے۔ ابو عبیدہ نے یہ بھی کہا کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل اپنے فوجیوں کی اصل ہلاکتوں کو چھپاتا ہے تاکہ اپنے فوجی کی حالت زار کو چھپایا جا سکے۔
مزاحمت نے غزہ کے شمالی علاقوں میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف اپنے حملوں کو مزید تیز کر دیا ہے اور اس نے اسرائیلی فوج کے لیے مزید مشکلات پیدا کر دی ہیں۔