(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے غزہ میں اپنے فوجی آپریشن کے دوران شمالی "محور نتساریم” کے علاقے میں بنائے گئے سواتر (کنکریٹ کی دیواریں) کو ہٹانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ یہ سواتر حالیہ کارروائیوں کے دوران غزہ کے جنوبی علاقوں کو علیحدہ کرنے کے لیے بنائے گئے تھے۔ فلسطینی وزارتِ تعمیرات کے تعاون سے جرافات ان سواترز کو ہٹا کر سڑکوں کو کھول رہی ہیں، تاکہ علاقے میں آمد و رفت کو ممکن بنایا جا سکے۔
یہ اقدام اسرائیل کی طرف سے غزہ سے نکلنے کی تیاری کو ظاہر کرتا ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ اس وقت غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات بھی تیز ہو گئے ہیں۔ قطر کی طرف سے اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک نیا معاہدہ تیار کیا گیا ہے جس پر بات چیت جاری ہے۔ رپورٹس کے مطابق، اسرائیل نے کچھ فوجی تنصیبات کو بھی تباہ کرنا شروع کر دیا ہے اور اس کے ساتھ ہی غزہ میں جنگ بندی کی بات چیت میں پیشرفت ہوئی ہے۔
اسرائیل کا مقصد اس "محور نتساریم” کو محفوظ بناتے ہوئے شمال اور جنوب کے درمیان فاصلہ پیدا کرنا تھا، اور اب اس کے خاتمے کے لیے سواتر کی ہٹائی جا رہی ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل غزہ سے نکلنے کی تیاری کر رہا ہے۔