(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے عبرانی اخبار "یديعوت احرونوت” نے دعویٰ کیا کہ صیہونی فوج شمالی غزہ کے علاقے میں ایک "بڑی فوجی کارروائی” کے لیے تیار ی کررہی ہے جو کہ "ایک طویل عرصے سے نہیں کی گئی تھی”، اور یہ کارروائی "مذاکرات کے ناکام ہونے کے امکانات” کی تیاری کے طور پر کی جا رہی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج کی اس کارروائی کا مرکز بیت حانون ہوگا، جہاں کے متعدد مکانات اور عمارتوں کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ عمارتیں "سدیرات” اور "ایرز” کے علاقوں پر نظر رکھتی ہیں۔ یہ فیصلہ اس وقت لیا گیا ہے جب بیت حانون میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے چار فوجی مارے گئے، اور دو دیگر زخمی ہوئے، جب کہ جمعہ کو مزید آٹھ فوجی بھی زخمی ہوئے۔ یہ بات پہلی بار "یديعوت احرونوت” کی رپورٹ میں سامنے آئی، حالانکہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج نے اس واقعے کی رسمی طور پر تصدیق نہیں کی۔
اخبار نے مزید کہا کہ صیہونی فوج اس وقت شمالی غزہ میں ایک "اہم موڑ” پر پہنچی ہوئی ہے، جہاں وہ دو مختلف وقتی نظاموں پر عمل کر رہی ہے: ایک تو جبالیہ میں جاری فوجی آپریشن کا وقت ہے اور دوسرا دوحہ میں جاری قیدیوں کے تبادلے کی بات چیت کا وقت ہے۔ اگر مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں، تو صیہونی فوج نے بیت حانون پر ایک غیر معمولی اور مشکل کارروائی کی تیاری کر رکھی ہے، جسے روکنا بہت مشکل ہوگا۔
غزہ کی جنگ کے آغاز سے قبل، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے بیت حانون میں حماس کے "کتائب القسام” کی اس کمانڈو یونٹ کو "سب سے کمزور” سمجھا تھا، لیکن صیہونی فوج کو حماس کے نئے طریقہ کار کا مقابلہ کرنے میں مشکلات پیش آئیں، خاص طور پر چھوٹے چھوٹے خلیوں میں کام کرنے کے طریقہ کار نے صیہونی فوجیوں کی جانوں کا غیر معمولی نقصان کیا ہے ایک ماہ کے دوران 11 فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔