(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکی، مصری اور قطری ثالثوں کی کوششوں سے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے درمیان غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات کو آگے بڑھانے پر اتفاق ہو گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تل ابیب نے قیدیوں کے معاہدے کے دوسرے مرحلے پر پہلے مرحلے کے نفاذ کے متوازی مذاکرات کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے، جس کا مقصد قیدیوں کی رہائی تک اس عمل کے تسلسل کو یقینی بنانا ہے۔ یہ معاہدہ ایک سال سے زائد عرصے سے جاری اختلافات کے بعد طے پایا ہے۔
قطری ثالثوں نے حماس کی جانب سے اسرائیل کے مطالبات کو تسلیم کرنے پر غیر معمولی لچک کا مظاہرہ کیا، جس میں قیدیوں کی فہرست اور فریقین کے درمیان اختلافات کے نکات شامل تھے۔ حماس کے پیغام کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اور مذاکراتی ٹیم کے ساتھ فوری بات چیت کی اور معاہدے پر اتفاق کیا۔
اسرائیل کے سرکاری براڈکاسٹنگ کارپوریشن اور عبرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو نے پہلے مرحلے میں بوڑھوں اور بیماروں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا جس کو تسلیم کرلیا گیا ہے، جبکہ دوسرے مرحلے میں فوجیوں کی رہائی شامل ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام فریقین مجوزہ معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں، اور اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا معاہدے پر دستخط کے لئے دوحہ روانہ ہوگئے ہیں۔ باضابطہ دستخط کے بعد یہ معاہدہ چند گھنٹوں بعد ہی نافذ العمل ہو جائے گی۔م
معاہدے کی پہلے مرحلے کی شرائط
سرائیلی قیدیوں کی رہائی "فلسطینی قیدیوں کی متفقہ تعداد اور پائیدار امن کی بحالی کے بدلے میں ہوگی۔”
تل ابیب کا 50 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو غزہ یا فلسطینی علاقوں سے باہر ملک بدر کرنے کا مطالبہ
اسرائیل وسطی غزہ میں نیٹزاریم کے محور سے دستبردار ہو جائے گا
اپنے فوجی مقامات اور تنصیبات کو مکمل طور پر ختم کر دے گا،
فلسطینی جنگجوؤںکی شمالی غزہ کی پٹی میں واپسی کو روکنے کے لیے ایک طریقہ کار پر اتفاق
اسرائیل پہلے معاہدے کے پہلے مرحلے میں غزہ اور مصر کی سرحد پر واقع فلاڈیلفیا محور سے دستبردار نہیں ہوگا
معاہدے کے نفاذ کے پہلے دن سے، اسرائیل غزہ میں انسانی امداد بشمول ایندھن کے 600 ٹرک داخلے کی اجازت دے گا
حماس خواتین قیدیوں کو پہلے، 3 "شہری” اور 4 ساتویں دن رہا کرے گی
ہر ہفتے 3 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا
باقی شہریوں اور فوجیوں اور قیدیوں کی لاشوں واپس کیا جائے گا
اسرائیل ملبے کو ہٹانے، اور کم از کم 60,000 کارواں اور 200,000 خیموں کی کھیپ کو پہلے دن غزہ ۔میں داخل ہونے کی اجازت دے گا۔