(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کے دوران شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 203 تک پہنچ گئی ہے، جن میں صحافی سائد ابو نبهان بھی شامل ہیں، جو گزشتہ روز اسرائیلی اسنائپر کے حملے میں النصيرات کیمپ میں اپنی صحافتی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے شہید ہوئے۔ ابو نبهان "قناة الغد” اور "اناضول ایجنسی” کے ساتھ بطور فوٹوگرافر کام کرتے تھے۔
فلسطینی صحافیوں کی تنظیم اور غزہ کے حکومتی دفتر اطلاعات نے اس قتل کو اسرائیلی ریاست کی جانب سے صحافیوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے کی پالیسی قرار دیا ہے، جس کا مقصد فلسطینی مظالم کو چھپانا ہے۔ تنظیم نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو ان جرائم پر جوابدہ بنائیں اور صحافیوں کی سلامتی یقینی بنائیں۔
مختلف تنظیموں اور مراکز نے صحافیوں کو نشانہ بنانے کی اس کارروائی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے تحقیقات کے لیے آزاد بین الاقوامی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا۔ مزید کہا گیا کہ اسرائیلی مظالم میں امریکہ، برطانیہ، جرمنی، اور فرانس کی حمایت اس ظلم میں معاون ہے، اور ان ممالک کو بھی ان جرائم میں شراکت داری کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔