(روز نامہ قدس ۔ آن لائن خبر رساں ادارہ) غزہ کے شمالی علاقے میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی افواج کے خلاف جاری مزاحمت میں حماس نے نئے جنگجو بھرتی کر لیے ہیں، جو اسرائیلی فوج کے نا پھٹنے والے بموں کو دوبارہ قابل استعمال بناکر کے اسرائیلی افواج کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ریڈیو کے مطابق، بیت حانون میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ گزشتہ تین ماہ میں شمالی غزہ میں 43 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض فوج شمالی غزہ میں "سیکیورٹی زون” بنانے اور اسرائیلی بستیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے یہ کارروائیاں کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ شمالی غزہ کی مکمل "صفائی” اور حماس کے بنیادی ڈھانچے” کو تباہ کرنے کے لیے جاری یہ کارروائی کئی ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔ قابض افواج کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ یہ مہم صرف عارضی نہیں بلکہ مکمل تباہی کے لیے ہے تاکہ مستقبل میں دوبارہ اس علاقے میں واپسی نہ ہو۔ تاہم، اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا ہے کہ اس خطے سے فلسطینی مزاحمت کاروں کی واپسی ممکن ہے لیکن ان کے لیے یہاں دوبارہ قدم جمانا انتہائی مشکل بنا دیا جائے گا۔
6 اکتوبر 2024 سے شروع ہونے والی اس وسیع کارروائی میں اسرائیل نے شمالی غزہ کے علاقوں، جن میں بیت لاہیا، جبالیا اور بیت حانون شامل ہیں، کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس دوران 43 اسرائیلی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، جب کہ فلسطینیوں کی طرف 4000 سے زائد شہادتیں اور 12000 زخمی رپورٹ کیے گئے ہیں۔ قابض افواج کی بمباری سے بے گناہ بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شہید ہوئی ہے۔ اس وقت غزہ میں تباہی، بھوک، اور موت کی ہولناک تصویر واضح طور پر نظر آ رہی ہے۔