(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد غاصب افواج کی محصور شہر غزہ پر جاری بمباری کے نتیجے میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت مزید 50 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع کے مطابق غاصب صیہونی ریاست نے غزہ کے مختلف مقامات پر فضائی حملے کیے، جن میں المواصی کیمپ پر بمباری اور خان یونس میں وزارت داخلہ کے ہیڈکوارٹرز کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے نتیجے میں گژشتہ روز غزہ پولیس چیف محمود صلاح اور ان کے معاون حسان مصطفیٰ سمیت کئی افراد کی شہادت ہوگئی۔ اسرائیل نے ڈرون حملے بھی کیے، جس سے صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے۔
غزہ میں جاری صیہونی دہشتگردی کے ساتھ ساتھ شدید سردی نے فلسطینیوں کی زندگی کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔ اس سرد موسم میں کھلے آسمان تلے خیموں میں رہنے والے بے گھر افراد کو موت کا سامنا ہے، اور اس سردی کے باعث حالیہ دنوں میں ایک اور نومولود شہید ہو گیا، جس کے ساتھ ہی اموات کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔ اس شدید سردی اور جنگ کی حالت میں فلسطینیوں کی حالت روز بروز بگڑتی جا رہی ہے، جس سے ان کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
غزہ میں جاری جنگ کی طوالت نے اسرائیلی فوجیوں کی ذہنی حالت پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ سال اسرائیلی فوج کے 28 اہلکاروں نے خودکشی کرلی۔ اس کے علاوہ، ہزاروں اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں لڑنے سے انکار کر دیا ہے، جس سے فوج میں مایوسی اور دباؤ کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔ یہ صورتحال اسرائیل کے لیے ایک نئی تشویش کا باعث بن چکی ہے، جس سے فوجی مورال پر سنگین اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔