(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی چینل 12 نے رپورٹ کیا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس پر مزید فوجی دباؤ ڈالنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کو مکمل کیا جا سکے۔ تاہم، یہ حکمت عملی ماضی میں بارہا ناکام ثابت ہوئی ہے اور اس پالیسی سے فریقین کے درمیان کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوئی۔
اسی حوالے سے اسرائیلی فوجی ریڈیو نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کی مذاکراتی عمل کو مکمل طور پر منجمد نہیں کہا جا سکتا، لیکن فی الحال کوئی نئی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے۔ ریڈیو کے مطابق، فوج حماس پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن یہ پالیسی گزشتہ مہینوں کے دوران ناکام رہی ہے اور مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکے۔
اس موضوع پر بات کرتے ہوئے، موساد کے سابق سربراہ دانی یاتوم نے اسرائیلی اخبار "معاریو” کو دیے گئے انٹرویو میں کہا: "ہمیں بہت پہلے یہ نتیجہ اخذ کرنا چاہیے تھا کہ طاقت کے استعمال سے قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔” یہ بیان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ فوجی دباؤ کی حکمت عملی نہ صرف ناکام ہے بلکہ یہ قیدیوں کےلئے یے بھی خطرہ بن سکتی ہے۔