(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کے نصیرات کیمپ میں اسرائیلی طیاروں نے اسپتال کے قریب کھڑی صحافیوں کی گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں پانچ صحافی شہید ہو گئے۔
واقعہ محصور غزہ کے مشرقی علاقے النصیرات کے مستشفى العودة کے مرکزی دروازے کے قریب پیش آیا۔ شہداء میں معروف صحافی فیصل ابو القمصان، ایمن الجدی، محمد اللدعة، فادی حسونہ، اور ابراہیم الشیخ علی شامل ہیں۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب صحافی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔
واقعے کے بعد سول ڈیفنس کی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو نکالا اور گاڑی میں لگی آگ بجھائی۔ یہ حملہ غزہ کے صحافیوں اور میڈیا کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی ایک اور مثال ہے، جو نہ صرف آزادی صحافت بلکہ انسانیت کے بنیادی اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ جائے وقوعہ سے موصولہ ویڈیوز اور تصاویر نے اس غیر انسانی واقعے کی سنگینی کو واضح کر دیا ہے۔
ادھر، شمالی غزہ میں اسرائیلی افواج نے رہائشی عمارتوں کو دھماکوں سے اڑا دیا، جس کے باعث شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا۔ اسی دوران، حيّ الزيتون کے مغربی علاقے میں شدید گولہ باری اور فائرنگ سے عام شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ان واقعات نے غزہ کی صورتحال کو مزید تشویشناک بنا دیا ہے، جبکہ عالمی برادری اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔