( روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادادہ) تحریک حماس نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں صیہونی ریاستی دہشتگردی اور نسل کشی کے جرائم کے خلاف عالمی برادری سے فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
حماس کے مطابق، اسرائیل 15 ماہ سے غزہ میں نسلی تطہیر، جبری نقل مکانی اور دیگر جنگی جرائم کر رہا ہے، اور ان تمام جرائم کو عالمی سطح پر مجرمانہ قرار دینے کی ضرورت ہے۔ حماس نے عالمی یوم انسانی یکجہتی کے موقع پر ایک بیان جاری کیا، جس میں اس نے فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع اور ان کے ساتھ یکجہتی کی کوششوں میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے عالمی برادری، عرب اور اسلامی ممالک، اقوام متحدہ اور آزاد دنیا کے ممالک سے صیہونی ریاست کی دہشتگردی اور جارحیت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا مطالبہ کرتےہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کا دفاع کرنا اور غاصب صیہونی ریاست کے جنگی جرائم کو عالمی عدالتوں میں چیلنج کرنا ایک مشترکہ ذمہ داری ہے۔
جماعت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، محصور شہر غزہ میں صیہونی ریاست کے 441 دنوں کے دوران کی جانے والی دہشتگردی نے نہ صرف فلسطینیوں کی جان و مال کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ یہ عالمی سطح پر انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کے مترادف ہے۔
حماس نے اس موقع پر اس بات کی بھی تاکید کی کہ غزہ میں ہونے والی یہ انسانیت سوز جارحیت عالمی برادری کو اپنی سیاسی، اخلاقی اور قانونی ذمہ داریوں کے تحت اس کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانے پر مجبور کرے۔
7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 45,129 فلسطینی شہید اور 107,338 زخمی ہو چکے ہیں، جو اس بات کا غماز ہیں کہ اسرائیلی قبضے کے تحت غزہ کی پٹی میں حالات مزید بدتر ہو چکے ہیں۔ حماس نے کہا کہ عالمی یکجہتی اور فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت ہر انسان کا فرض ہے جو انصاف اور آزادی کے لیے آواز اٹھاتا ہے۔