( روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادادہ) غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج کی وحشیانہ بمباری میں غزہ میں ایک مزید صحافی، محمد حامد بالعوشہ، کی شہادت کے بعد غزہ میں شہید ہونے والے صحافیوں کی مجموعی تعداد 194 ہوگئی ہے۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق، غاصب صیہونی دشمن ریاست کی جانب سے صحافیوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ منظم انداز میں جاری ہے، جس کا مقصد حقائق کو دنیا کے سامنے لانے سے روکنا ہے۔ صحافیوں کو ہدف بنا کر شہید کرنا نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ آزادیٔ صحافت پر سنگین حملہ بھی ہے۔
سرکاری میڈیا آفس نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان منظم جرائم کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کریں۔ بیان میں اسرائیل، امریکی انتظامیہ، اور برطانیہ، جرمنی، اور فرانس جیسے ممالک کو فلسطینی نسل کشی اور صحافیوں کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث قرار دیا گیا ہے۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا مقصد صحافیوں کی آزادی کو ختم کرنا اور غزہ میں جاری مظالم کو چھپانا ہے۔
بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق، غزہ دنیا کے خطرناک ترین علاقوں میں شامل ہے جہاں صحافیوں کو اپنی جان کی قیمت پر کام کرنا پڑ رہا ہے۔ رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز اور دیگر اداروں نے ان حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ فلسطینی صحافیوں کے قتل عام پر عالمی خاموشی نے انسانی حقوق کے علمبردار اداروں کی ساکھ کو بھی مشکوک بنا دیا ہے۔