(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) قابض اسرائیلی فوج نے غزہ پر جاری حملوں میں ایک اور المناک سانحہ جنم دیا، جب سینئر فلسطینی صحافی ایمان حاتم الشنطی کو ان کے شوہر اور تین بچوں سمیت بے رحمی سے شہید کر دیا۔
36 سالہ ایمان الشنطی، جو "صوت الاقصیٰ” ریڈیو پر پروگرامز کی میزبانی کرتی تھیں، بدھ کی صبح غزہ شہر میں اپنے گھر پر اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنیں۔ ان کا مشہور پروگرام ’اصل کہانی‘ سوشل میڈیا پر خاصا مقبول تھا، جسے قابض افواج کے لیے ناقابل برداشت قرار دیا گیا۔ شہادت سے پہلے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایمان الشنطی نے لکھا تھا، "مسلسل جارحیت کے باوجود ہم ابھی تک زندہ ہیں۔ خدا ہمارے شہداء پر رحم کرے۔”
فلسطین جرنلسٹس پروٹیکشن سینٹر (PJPC) اور فلسطینی میڈیا فورم نے ایمان الشنطی اور ان کے خاندان کی شہادت کی شدید مذمت کی ہے۔ ان اداروں نے اسرائیلی فوج کے حملوں کو فلسطینی صحافیوں کی آزادی اظہار پر سنگین خطرہ قرار دیا اور بین الاقوامی برادری سے خاموشی توڑنے اور صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 193 فلسطینی صحافی شہید اور 396 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 40 کو حراست میں لے کر لاپتہ کر دیا گیا ہے۔ میڈیا فورم نے شہداء کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس المناک صورتحال پر عالمی برادری کی بے حسی پر شدید تنقید کی ہے۔