(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اردن کے مختلف شہروں میں فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور اردن کی خاموشی کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر جلوس نکالے گئے۔
عمان میں ڈاؤن ٹاؤن سے ایک مارچ کا آغاز ہوا جس میں مظاہرین نے بحیرہ مردار آپریشن کے شہیدوں، عامر قواس اور حسام ابو غزالہ کی علامتی جنازے میں سوگ منایا۔ حکام نے ان کی نماز جنازہ منعقد کرنے سے روک دیا تھا۔
عربد، زرقا اور کرک گورنریوں میں پولیس الرٹ رہی اور فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا گیا۔ زرقا میں ‘طوفان الاقصیٰ سے فتح تک’ کے عنوان سے جلوس نکالا گیا، جب کہ عربید گورنری میں نیشنل فورم کی اپیل پر ایک جلوس نکالا گیا جس میں "القدس سمندر سے دریا تک فلسطین کا ابدی دارالحکومت ہے” کا نعرہ بلند کیا گیا۔
کرک میں اسلامی تحریک نے غزہ اور فلسطینی عوام کی حمایت میں موتہ شہر میں ایک عوامی ریلی نکالی۔ مظاہرین نے شہداء کی تصاویر اٹھا کر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا۔
اس موقع پر یہ بات بھی سامنے آئی کہ امریکہ کی حمایت سے اسرائیل 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں 150,000 سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں بیشتر بچے اور خواتین ہیں۔ 11,000 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔