(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی مسلسل اور سنگین خلاف ورزیوں کی روشنی میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل ریاست پر جامع پابندیاں عائد کرنے کے لئے برطانوی ہاؤس آف کامنز کے 60 سے زائد اراکین پارلیمنٹ اور سات جماعتوں کے اراکین نے برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کو ایک خط لکھ دیا۔
دنیا کی اعلیٰ ترین عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے کے جاری کردہ تاریخی فیصلے کے بعد ارکان پارلیمنٹ رچرڈ برگون اور عمران حسین نے یہ پیغام تحریر کیا۔ خط میں فلسطین پر جاری اسرائیلی جارحیت کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے جلد از جلد ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
عدالت نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ "اسرائیل” کو امداد یا مدد فراہم کرنے یا مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اس غیر قانونی موجودگی کو برقرار رکھنے والے اقتصادی یا تجارتی معاہدے کرنے سے گریز کریں۔
برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا یہ خط غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے الزام میں صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے فیصلے کے بعد آیا ہے۔
مکتوب میں زور دیا گیا کہ آئی سی جے کا فیصلہ برطانیہ پر واضح ذمہ داریاں عائد کرتا ہے کہ "تجارتی یا سرمایہ کاری کے تعلقات کو روکنے کے لیے ایسے اقدامات کیے جائیں جو مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کی طرف سے پیدا کی گئی غیر قانونی صورت حال کو برقرار رکھنے میں مدد کریں”ْ۔