(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) ڈاکٹرز، پیرا میڈکس اور صحافیوں کا قتل جنگی جرائم کی فہرست میں آنے والے جرائم ہیں تاہم صیہونی ریاست ایک سال کے دوران 190 فلسطینی صحافیوں کو شہید کرنے کے باوجود غزہ میں نسل کشی کی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں بمباری کے دوران القدس الیوم سیٹلائٹ چینل کے صحافی مہدی حسن المملوک کو شہید کردیا۔ٹی وی چینل کی جانب سے غزہ میں قابض صہیونی فاشسٹ فوج کی طرف سے نہتے شہریوں اور صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے صحافیوں کے قتل کوجنگی جرم قرار دیا۔قابض فوج نے مسلسل 402ویں روز بھی غزہ کی پٹی پر اپنی نسل کشی کی جنگ جاری رکھی ہے۔
قابض فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں میں مسلسل ہولناک قتل عام جاری رکھا ہوا ہے۔ صحافی مہدی مملوک کی شہادت کے ساتھ سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 190 ہو گئی ہے۔
ان میں سب سے تازہ ترین شہید صحافی محمد خریص ہیں جو گذشتہ روز اپنے اہل خانہ کے ساتھ نصیرات کیمپ میں اسرائیلی بمباری میں شہید ہوگئے تھے۔