(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) امریکہ، جرمنی اور برطانیہ اسرائیل کے اقدامات پر اثر انداز ہو کر اسی روسک سکتے ہیں اور انہیں ہتھیاروں کی فروخت روک کر ایسا کرنا بھی چاہیے۔
عالمی شہرت یافتیہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ہیومن رائٹس واچ‘ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر تیرانہ حسن مقبوضہ فلسطین میں غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مجرمانہ افعال اور نسل کشی کی تفصیلات بتاتے ہوئے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ "اسرائیل کے لیے فوجی مدد بند ہونی چاہیے۔ اسرائیل فلسطین کے شہریوں جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں ان پر وحشیانہ بمباری جاری رکھے ہوئے ہے، جو ممالک غزہ اور لبنان کے خلاف جارحیت میں "اسرائیل” کو فوجی مدد فراہم کرتے ہیں وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور اسرائیل کے جنگی جرائم میں شریک ہیں، ان کے یہ اقدامات دوسرے خطوں میں لڑنے والے ممالک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ، جرمنی اور برطانیہ جیسے ممالک اسرائیل کے اقدامات پر اثر انداز ہو سکتے ہیں اور انہیں ہتھیاروں کی فروخت روک کر ایسا کرنا بھی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مغربی حکومتیں جانتی ہیں کہ یہ ہتھیار جنگی جرائم کے ارتکاب کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس لیے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت اور منتقلی کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنے چاہئیں‘‘۔ترانیہ حسن نے نشاندہی کی کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے والے ممالک اپنے اقدامات میں اس وقت زیادہ جرات مند ہو جاتے ہیں جب انہیں معلوم ہوتا ہے کہ ایسے معاملات میں انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں۔