(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) عربی نیوز ویب سائٹ العربی الجدید نے اپنی ایک رپورٹ میں ایران کے باخبر ذرائع کے حوالےسے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی مسلح افواج سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے حکم پر غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل پر ایک بے مثال حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں جو کہ مقدار اور معیار کے لحاظ سے اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہوگا۔
"ان ذرائع نے، جنہوں نے اپنی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کیا، مزید کہا کہ کسی بھی اسرائیلی حملے کا جواب دینے کے لیے متوقع منظرناموں کے مطابق متوقع ایرانی حملے کا منصوبہ ان منصوبوں میں شامل تھا جو اس ملک نے گزشتہ اکتوبر کے اوائل میں اسرائیلی حملے سے پہلے تیار کیے تھے۔ گزشتہ ماہ 26 کو ہونے والے اس حملے کے بعد ایرانی مسلح افواج نے "نئی ضروریات کے مطابق اپنے منصوبے کو ازسر نو ترتیب دیا ہے تاکہ اسرائیلی حملوں کے جواب کی نوعیت کے مطابق بھرپور جوابی کارروائی کی جاسکے اور یہ کہ "منصوبہ تقریباً تیار ہے۔
"انہوں نے نشاندہی کی کہ متعلقہ ایرانی ملٹری ایجنسیوں نے "غیر قانونی اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات” کی وصولی شروع کردی، جسے انہوں نے "جزوی” قرار دیا۔
ایرانی ردعمل کے وقت کے بارے میں، ذرائع نے کہا کہ یہ "خفیہ اور انتہائی خفیہ رکھا گیا ہے، اور یہ کسی بھی وقت ہوسکتا ہے،”۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران "ان حملوں اور اس کے بعد کی صورتحال کے بارے میں اپنی تفہیم کے نقطہ نظر سے مختلف علاقائی اور بین الاقوامی تحفظات کو دیکھ رہا ہے جو کہ ایرانی قومی مفادات کے مطابق ہیں نہ کہ دیگر فریقین کی خواہش کے مطابق۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران نے اس کے لیے جو منصوبہ بنایا ہے وہ "پہلے سے زیادہ وسیع، اور آپریشن ٹرو پرومیس 2 کی مقدار اور معیار سے دوگنا ہے،۔