(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیوہنی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں صیہونی فوج کے سپاہی، پولیس افسران، انٹرنل سیکیورٹی سروس ( شاباک) کے جنگجو، اور سیٹلمنٹ سیکیورٹی گارڈز شامل ہیں جو غزہ، لبنان اور مغربی کنارے کے محاذوں پر مزاحمت کاروں کے ہاتھوں مارے گئے، مرنے والوں میں سے نصف کی عمریں 21 سال سے کم تھیں۔
اسرائیلی وزارت دفاع نے آج جمعہ کو اطلاع دی ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے حملے کے بعد سے فلسطینی، لبنانی، اور دیگر مزاحمت کاروں کے ہاتھوں فوج، پولیس اور سیکورٹی سروسز کے 890 فوجی اور افسران ہلاک ہو چکے ہیں ۔وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ان مرنے والوں میں سے نصف کی عمریں 21 سال سے کم تھیں۔
وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر ہلاکتیں غزہ کے محاذ پر ہوئیں۔ اسرائیلی فوج نے اس سے قبل تصدیق کی تھی کہ غزہ، مغربی کنارے اور شمالی محاذ میں اس کی صفوں میں زخمیوں کی تعداد 5,065 تک پہنچ گئی ہے اور ان میں سے 752 شدید زخمی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر ایک سال سے زائد عرصے سے اپنی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں 143,000 سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جن میں 70 فیصد سے زائد بچے اور خواتین ہیں اور 10,000 سے زائد لاپتہ ہیں، بڑے پیمانے پر تباہی اور قحط کے درمیان۔