(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے اپنے سیاسی بیورو کے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کی شہادت سے تحریک کی طاقت اور استحکام میں مزید اضافہ ہوگا، جامع آزادی اور مقبوضہ بیت المقدس کے ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام تک آگے بڑھنے کا عہد کیا گیا۔ غزہ میں صیہونی قیدیوں کے حوالے سے تحریک نے زور دیا کہ نہتے شہریوں پر جارحیت بند کرنے اور غزہ کی پٹی سے قبضہ صیہونی افواج کے مکمل انخلاء سے پہلے ان کی واپسی کسی صورت نہیں ہوگی۔
تحریک کے سربراہ کی شہادت کے موقع پر غزہ میں
تحریک حماس کے سربراہ خلیل الحیا نے کہا "شرافت، فخر، فخر اور وقار کے تمام معانی کے ساتھ، اسلامی مزاحمت۔ تحریک حماس ہمارے فلسطینی عوام، ہماری پوری قوم اور دنیا کے آزاد لوگوں کے لیے بہادر سربراہ کی شہادت کا اعلان کرتی ہے، جو ایک عظیم اور بہادر سپاہی تھا جس نے صیہونی دشمن کی پرکشش پیشکشوں کو اپنے مقصد پر ترجیح نہیں دی۔
انھوں نے کہا کہ شہید سربراہ نے صیہونی دشمن کے تمام جھوٹے پروپیگنڈوں کو اس وقت خاک میں ملا دیا جب وہ جنگ کی پہلی صف میں دشمن پر جھپٹتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے، انھوں نے کہا کہ دشمن کا کہنا تھا کہ وہ یرغمالیوں کو اپنے ساتھ سرنگوں کی گہرائیوں میں محفوظ ہیں ان کے پاس لاکھوں ڈالر ہیں لیکن حقیقت خود دشمن نے ہیں عیاں کردی۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ "یہ خون ہمارے لیے راہیں روشن کرتا رہے گا اور مزید استقامت اور ثابت قدمی کا محرک بنے گا،” یہ عہد کرتے ہوئے کہ "حماس تحریک اپنے بانی قائدین اور شہداء کے دور کے ساتھ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ ہمارے عوام کی خواہشات پوری نہ ہو جائیں۔ جامع آزادی، واپسی، اور فلسطینی ریاست کا قیام پوری فلسطینی قومی سرزمین پر جس کا دارالحکومت یروشلم ہو، خدا کی اجازت سے اس سرزمین پر حملہ کرنے والوں اور غاصبوں پر لعنت میں بدل جائے گا۔