(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) صیہونی فوج نے زیادہ تر مساجد کو اس وقت وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنایا جب مسجد میں باجماعت نماز کی ادائیگی کی جارہی تھی۔
صیہونی ریاست اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کا نشانہ مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر میں وزارت اوقاف و مذہبی امور نے مذہبی مقامات پر اسرائیلی بمباری سے پہنچنے والے نقصانات کی تفصیلات جاری کی ہیں جس کے مطابق قابض صیہونی افواج نے گذشتہ سال سات اکتوبر 2023ء سے غزہ پر جاری نسل کشی کی جنگ کے ایک سال کے دوران شہر کی 1،245 مساجد میں سے 814 کو صفحہ ہستی سے مٹادیا ہے جبکہ 148 کو ناقابل استعمال بنا دیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مساجد کے ساتھ ساتھ غاصب صیہونی افواج نے تین گرجا گھروں کو بھی بمباری سے مکمل طورپر منہدم کردیا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بمباری سے غزہ میں کل 60 قبرستانوں میں سے 19 قبرستان متاثر ہوئے، آٹھ قبرستان مکمل طور پر تباہ ہوئے اور 11 کو جزوی نقصان پہنچا۔
وزارت اوقاف نےبتایا کہ قابض فوج نے غزہ میں جارحیت کے دوران ہزاروں قبروں کو اکھڑا اور ان میں موجود شہدا اور میتوں کے جسد خاکی چوری کیے۔ انہیں وحشیانہ طریقے سے مسخ کیا گیا اور شہداء کی تدفین کے لیے ان کے لواحقین کی رسائی میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔