(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ پر 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی دہشتگردی میں اب تک 16 ہزار بچوں اور 11 ہزار خواتین سمیت 41,431 فلسطینی شہید اور 95,818 زخمی ہوچکے ہیں، 90 فیصد شہری آبادی بے گھر اور 90 فیصد غزہ مکمل طورپر تباہ ہوچکا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب ے مصور شہر غزہ پر جاری دہشتگردی اور اس کے نیتجے میں ہونے والی بے مثال تباہی کی تازہ تفصیلات جاری کی ہیں۔
تفصیلات کےمطابق غاصب صیہونی ریاست کی نام نہاد فوج نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ شہر کے مختلف علاقوں میں نہتے شہریوں کو بھاری مزائلوں سے نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں 14 بچوں اور 6 خواتین سمیت مزید 40 فلسطینی شہید اور 58 زخمی ہوگئے۔
گذشتہ سال 7 اکتوبر سے غزہ شہر پر جاری اسرائیلی دہشتگردی میں اب تک 16 ہزار بچوں اور 11 ہزار سے زائد خواتین سمیت 41,431 فلسطینی شہید اور 95,818 زخمی ہوچکے ہیں۔
وزارت نے بتایا ہے کہ اسرائیلی دہشتگردی میں اب تک 10 ہزار سے زائد فلسطینی لاپتہ ہیں جن کے حوالے سے گمان کیا جارہا ہے کہ وہ اسرائیلی بماری سے تباہ شدہ عمارات کے ملبے تلے دبے ہیں یا انھیں غاصب صیہونی فوج نے گرفتار کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ پر صیہونی ریاست کی دہشتگردی کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصوم شہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کا 80 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے نتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔ادویات، پانی اور خوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔ دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیں اور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائم ہے۔