(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) نیتن یاہو نے یمنی میزائل حملے پر بوکھلاہٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ حوثیوں کو اسرائیل پر حملہ کرنے کی بھاری قیمت چکانی ہوگی ، حملہ کرنے والے دیکھ لیں کہ ہم نے غزہ کا کیا حال کیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرئیل کے شدت پسند وزیراعظم نیتن یاہو نے یمن کی جانب سے ہائپر سونک بیسٹک میزائل حملے پر بوکھلاتے ہوئے بیان دیا ہے اس دوران وہ یہ بھول گئے ہیں کہ اسرائیلی فوج امریکہ ، برطانیہ اور مغربی ممالک کی غیر معمولی امداد اور 11 ماہ سے زائد عرصے سے غزہ پر وحشیانہ بمباری جاری رکھنے کے باوجود اپنے یرغمالیوں کو رہا کرانےمیں مکمل طورپر ناکام ہے، صیہونی فوج شمالی سرحد پر حزب اللہ کے حملوں کو روکنےمیں ناکام ہے اور اس کے لاکھوں غیر قانونی صیہونی آبادکار اپنے گھروں سے بے گھر ہیں اس کے باوجود نیتن یاہو نے یمن کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل پر حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی انھوں نے کہا کہ اسرائیل پر حملہ کرنے والے دیکھ لیں کہ ہم نے غزہ کی کیا حالت کی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل غیر قانونی صیہونی ریاست کی نام نہاد فوج کے ریڈیو نے یمنی بیلسٹک میزائل سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ یمنی میزائل حملے سے سرائیل کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا تاہم اس نے اسرائیلی نگرانی کے نظام کی ناکامی کو ظاہر کردیا۔
ریڈیو نے کہا کہ بیلسٹک میزائل یمن سے داغا گیا تھا اور وسطی اسرائیل میں مودیعین کے قریب ایک علاقے میں پھٹ گیا جبکہ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ میزائل کا جدید ترین دفاعی نظاموں کی موجود گی میں اسرائیل کے دارالحکومت تک پہنچنا ہی اسرائیلی سیکیورٹی کی مکمل ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔