(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) واشنگٹن جانتا ہے کہ "اسرائیل” اور حزب اللہ کے درمیان جنگ صیہونی ریاست کو تباہ کر سکتی ہے اس لئے امریکہ نے "اسرائیل” کو پیغام بھیجا ہے کہ "اس طرح کی مہم جوئی کی غلطی نا کی جائے کیونکہ اس کی قیمت بہت زیادہ ہوگی۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی چینل 14 پر اپنے ایک انٹر ویو میں صیہونی ریاست کے سیاسی امور کے تجزیہ کار ڈانا ویس نے انکشاف کیا ہے کہ واشنگٹن نے اسرائیل کو شمال میں کشیدگی کے حوالے سے واضح طورپر آگاہ کیا ہے، امریکہ "شمال میں جنگ تک نہیں پہنچنا چاہتا اور اسے کسی بھی قیمت پر روکنے کے لیے فکر مند ہے۔
انھوں نے بتایا ہے کہ امریکا نے "اسرائیل” میں سیاسی سطح پر ایک پیغام پہنچایا، جس میں آگاہ کیا گیا ہے "اس طرح کی مہم جوئی پر نہ جائیں، شمال میں جنگ شروع نہ کریں کوشش کریں کے کشیدہ صورتحال معمول پر آجائے اگر حزب اللہ کے ساتھ باقاعدہ جنگ ہوتی ہے تو اس کی قیمت بہت زیادہ ہوگی جو اسرائیل ادا کرنے سے فی الحال قاصر ہے۔
"وائس کا خیال تھا کہ امریکی اور اسرائیلی سمجھتے ہیں کہ حزب اللہ کے ساتھ جنگ ”اسرائیل” کو ایک کثیر الجہتی جنگ کی طرف لے جا سکتی ہے، اور پھر امریکی اس میں داخل ہو جائیں گے اور امریکہ اس کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ اس تناظر میں خاص طور پر واشنگٹن امریکی صدر کے خصوصی ایلچی آموس ہوچسٹین کو تل ابیب بھیجے گا تاکہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تصفیہ تک پہنچنے کے لیے اضافی کوشش کی جا سکیں، اس نے واشنگٹن کی طرف سے ایک تصفیہ کی تجویز تیار کرنے کی کوشش کی جس سے تبادلے کے معاہدے اور جنگ بندی کی اجازت ہو گی۔