(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ میں ہلاک ہونے والے صیہونی آبادکاروں کے اہل خانہ نے 27 تابوت تل ابیب کے ایک بڑے عوامی چوک حبیبہ اسکوائر میں رکھ کر حکومت کے خلاف احتجاج کیا ، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی جس پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز تل ابیت کے مرکزی علاقے حبیبہ اسکوائر پر غزہ میں مزاحمتی قوتوں کے ہاتھوں قید میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے 27 تابوتوں کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں حکومت کو غزہ میں مارے جانے والے اسرائیلیوں کی موت کا براہ راست ذمہ دار قرار دیا ۔
اسرائیلی چینل 12 نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مظاہرین نے ایالون روڈ کو بلاک کیا جس کے بعد غاصب ریاست کی پولیس اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا۔
اسرائیلی میڈیا نے اس بات کی تصدیق کی کہ صیہونی آباد کاروں نے اسرائیلی حکومت میں وزیر تعلیم یوو کیش کے گھر کے قریب سڑک بلاک کر دی اور مطالبہ کیا کہ جلد سے جلد حماس اور فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ساتھ ایک معاہدہ کیا جائے جو غزہ میں قیدی اسرائیلیوں کی گھر واپسی کا باعث بنے ۔
اسرائیلی چینل 12 نے رپورٹ کیا کہ قیدیوں کی فیملیز ایسوسی ایشن نے نیتن یاہو کو جنگ بندی معاہدے اور قیدیوں کی رہائی کےلئے کئے جانے والے معاہدے میں رکاوٹ کا پید اکرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو اپنی سیاسی مفادات کے لئے اسرائیلی وجود کو خطرے میں ڈال چکے ہیں، غزہ میں قیدی اسرائیلیوں کی قربانی نیتن یاہو اپنے سیاسی مستقبل کےلئے دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے طاقت کا استعمال کیا جس کے باعث مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی اور متعدد مظاہرین زخمی جبکہ 26 کو گرفتار کرلیا گیا ۔