(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جو فوجی غزہ جنگ میں واپس جانے پر راضی نہیں ہوئے تو فوجی حکم سے انکار کرنے پر ان پر مقدمہ چلایا جائے گا۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے سرکاری عبرانی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے اپنی رپور ٹ میں انکشاف کیا ہے کہ "(اسرائیلی) انفنٹری بریگیڈ کے تقریباً 20 فوجیوں نے اس ہفتے غزہ میں لڑائی میں واپس نہ جانے کا اعلان کیا ہے ۔
” اتھارٹی نے بیان میں بتایا ہے کہ بعض دیگر فوجیوں نے بھی غزہ میں دس ماہ کی لڑائی کے بعد اب دوبارہ جنگ میں نا جانے کا اعلان کیا ہے تاہم وہ فوج میں رہتے ہوئے دیگر کاموں کو انجام دینے کے لیے تیار ہیں۔ کمیشن کے مطابق، "مشکلات کے بارے میں ایسی ہی آوازیں غزہ میں مزاحمت کاروں کے ساتھ لڑنے والی دیگر بریگیڈوں کی اضافی بٹالینز سے آرہی ہیں۔
رپورٹ میں غزہ میں موجود فوجیوں میں سے بعض کے اہل خانہ کے حوالے سے کہا کہ ان کے بیٹے "غزہ میں جنگ میں حصہ لینے پر مجبور ہیں، ورنہ وہ جیل جائیں گے۔”
دوسری جانب غیر قانونی صیہونی ریاست کی نام نہاد فوج کے ترجمان نے نام لیے بغیر اتھارٹی کو بتایا کہ "فوج کے رہنما مختلف آپریشنل مشنز میں اپنے فرائض کی انجام دہی جاری رکھنے کے لیے فوجیوں کی مدد کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا: "فوجیوں کے خلاف قید سمیت کوئی تعزیری اقدام نہیں کیا جائے گا۔اس سے قبل فوج کا کہنا تھا کہ فوجی احکامات کو ناماننے کی صورت میں اہلکاروں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔
واضح رہے کہ "روزانہ کی بنیاد پر، تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز غزہ میں "مخصوص” کارروائیوں میں اسرائیلی فوجیوں کے ہلاک یا زخمی ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔
دریں اثنا، اسرائیلی حکام نے ایک سے زیادہ مواقع پر کہا کہ فوج غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمتی جنگجوؤں کے ساتھ "سخت لڑائی” میں مصروف ہے اور "بھاری قیمت چکا رہی ہے۔”بدھ کی شام شائع ہونے والی تازہ ترین تازہ کاری کے مطابق گزشتہ 7 اکتوبر کو غزہ پر جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک قابض فوج کے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 704 تک پہنچ گئی ہے، جن میں 339 اہلکار اور فوجی شامل ہیں، جن میں غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے کے بعد سے 339 اہلکار شامل ہیں۔
اسی ماہ کی 27 تاریخ کو، جب کہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک زخمی ہونے والے افسروں اور فوجیوں کی تعداد 4,398 تھی، جس میں زمینی حملے کے آغاز سے لے کر اب تک 2,262 زخمی ہوئے، اسی اعداد و شمار کے مطابق۔7 اکتوبر سے، اسرائیلی قبضے نے غزہ پر ایک تباہ کن جنگ چھیڑ رکھی ہے جس میں بڑے پیمانے پر تباہی اور مہلک قحط کے درمیان 134,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں، اور دس ہزار سے زیادہ لاپتہ ہیں۔