(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی وزیراعظم نیتن یاھو غزہ کے بچوں کی آہستہ آہستہ موت کے خواہشمند ہیں انکا بیان اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کی طرف سے طلب کیے گئے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مطالبے کے مطابق نہیں۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبہ کے سینئر رہنما عزت الرشق نے غزہ میں پولیو وائرس کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جنگ بندی کے مطالبے پر صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے بیان کو جھوٹ دھوکہ اور فریب قرار دیا ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی وزیروزیر اعظم کی جانب سے غزہ میں پولیو کے قطرے پلانے کے لیے مخصوص جگہیں مختص کرنے کی بات ایک نئی ہیرا پھیری اور کھلا جھوٹ اور دھوکہ ہے جس کا مقصد نہتے فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی اور منظم قتل کی جنگ کو آگے بڑھانا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کا موقف اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کی طرف سے طلب کیے گئے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مطالبے کے مطابق نہیں، بلکہ نیتن یاھو غزہ کے بچوں کی آہستہ آہستہ موت کو بڑھانا چاہتا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ "نتن یاہو اور ان کی حکومت جو مشکوک طریقہ مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے وہ اقوام متحدہ کے اقدام کو ناکام بنا دے گا اور سینکڑوں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے محروم کر دے گا”۔
الرشق نے وضاحت کی کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ نیتن یاہو پر غزہ میں ایک جامع انسانی جنگ بندی کو قبول کرنے کے لیے ہر طرح سے دباؤ ڈالا جائے، تاکہ پٹی کے تمام بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جا سکیں۔ ہم اقوام متحدہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ مخصوص جگہوں کا انتخاب نہ کریں جنہیں فاشسٹ قابض حکومت کی طرف سے مختص کیا گیا ہے۔الرشق نے پورے غزہ میں فوری طور پر جامع انسانی ہمدردی کی تحت جنگ شروع کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی تنظیموں سےمطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے مزید کوشش کریں اور صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالیں۔