(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی اخبار "ٹائمز آف اسرائیل” کی رپورٹ کے مطابق شاباک ابھی تک آپریشن کرنے والے شہید کی شناخت کرنے میں ناکام ہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے عبرانی نیوز چینل کان کے عرب امور کے تجزیہ کار ایلیور لیوی نے القسام بریگیڈز اور القدس بریگیڈز کے مشترکہ آپریشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ "دوسرے انتفادہ کے عروج کے دنوں کی یاد دلاتا ہے، جب فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوجیوں پر مشترکہ حملے کئےتھے ۔
گذشتہ روز فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز اور القدس بریگیڈز نے تل ابیب میں ایک خودکش بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتےہوئے مختصر بیان جاری کیا جس میں کہاگیا ہے کہ صیہونی ریاست کے زیر قبضہ فلسطینی علاقوں میں شہادتوں کی کارروائیاں اپنے وجود کی شدتوں کےساتھ دوبارہ شروع ہوگئی ہیں ۔
بیان میں اعلان کیا کہ جب تک غاصب صیہونی ریاست کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام، شہریوں کی نقل مکانی اور قتل و غارت گری جاری رہے گی صیہونی ریاست کے خلاف مزاحمتی کارروائیاں بھرپور انداز میں دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔
دوسری جانب غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی پولیس اور داخلی سلامتی کی خفیہ ایجنسی شاباک کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ تل ابیب میں ہونے والا خود کش بم دھماکہ مزاحمت کاروں کی جانب سے کیا گیا تھا، جس میں ایک طاقتور دھماکہ خیز ڈیوائس کا استعمال کیا گیا ۔
اسرائیلی اخبار "ٹائمز آف اسرائیل” کی رپورٹ کے مطابق شاباک ابھی تک آپریشن کرنے والے شہید کی شناخت کرنےمیں ناکام ہے ۔
” دریں اثنا، اسرائیلی اخبار "یدیوتھ احرونوت” نے تصدیق کی ہے کہ قابض سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ "مغربی کنارے کو جنگی علاقے میں تبدیل کرنے کا خدشہ رکھتی ہے، اور مزید کہا کہ حماس مزید طاقتور حملے کرنے کے لیے درجنوں بریگیڈز کی بھرتی اور مالی امداد کر رہی ہے، اور دھماکہ خیز مواد استعمال کر رہی ہے۔