(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) یونیسیف نے خبردار کیا کہ 200 ایسے کیسز ہوں گے جو ابھی تک دریافت نہیں ہوئے اور ان میں علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔
گذشتہ 9 ماہ سے اسرائیلی دہشتگردی کا شکار مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں پولیو وائرس کا پہلا کیس منظر عام پر آگیا ہے جس کے بعد اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے’یونیسیف‘ نے بچوں کو خطرناک بیماری سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے فیلڈ ہسپتالوں کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مروان الھمص نے اعلان کیا کہ غزہ میں پولیو کا پہلا مثبت کیس ریکارڈ کیا گیا ہے یونیسیف نے انہیں آگاہ کیا ہے کہ پولیو” کا یہ پہلا کیس ہے جو منظر عام پر آیا ہے لیکن ایسے 200 ے کیسز ہوں گے جو ابھی تک دریافت نہیں ہوئے اور ان میں علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ وائرس کے پہلے انفیکشن کے ساتھ ہی یہ شعبہ مزید کیسز ریکارڈ کرنا شروع کر دے گا۔
جب کہ دوسری طرف اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے’یونیسیف‘ نے بچوں کو خطرناک بیماری سے بچاؤ کے قطرے پلانے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
’یونیسیف‘ نے غزہ میں 7 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس دوران تقریباً 640,000 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائےجا سکیں۔
کل جمعہ کو اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں، تنظیم نےجنگ کے فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ پٹی میں 7 دنوں کے لیے انسانی بنیادوں پر وقفے نافذ کریں، تاکہ ویکسینیشن مہم شروع کی جا سکے۔
یونیسیف نے زور دیا کہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی عدم موجودگی میں اس مہم کو نافذ کرنا ممکن نہیں ہو گا۔اس نے وضاحت کی کہ یہ جنگ بندی بچوں اور خاندانوں کو صحت کی سہولیات تک بحفاظت پہنچنے کی اجازت دے گی۔