(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) یہ پہلا موقع ہے کہ القسام بریگیڈ یا غزہ کی پٹی کے کسی مزاحمتی دھڑے نے اپنے محافظوں کے ہاتھوں قیدیوں کو مارنے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرئیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے گذشتہ روز سماجی رابطوں کا ذریعہ ٹیلی گرام پر اپنے بیان میں دو الگ الگ واقعات میں اسرائیلی قیدی کی حفاظت پر مامور اہلکاروں کی گولیوں سے ایک قیدی کی ہلاکت اور دو کے زخمی ہونے کا اعلان کیا ہے ۔
ان واقعات نے جنگ کے خاتمے اور صیہونی ریاست کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے اور اسرائیلی دہشتگردی کوروکنے معاہدے تک پہنچنے اور اس کے نتائج کے بارے میں سوالات اٹھادیئے ہیں ۔
” ابو عبیدہ نے اسرائیلی قابض حکومت کو غزہ میں ہونے والے قتل عام اور اس کے نتیجے میں اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کو متاثر کرنے والے رد عمل کا مکمل طور پر ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ واقع کی "تفصیلات جاننے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں اس واقع کی مکمل تحقیقات کی جائے گی ۔
غیر قانونی صیہونی ریاست کے معروف عبرانی اخبار یعوت احرنوت نے اپنی رپورٹ میں کھا ہے کہ "اگرچہ ابو عبیدہ کا یہ اعلان "نفسیاتی جنگ” کا حصہ ہے اور اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ پر دباؤ ڈالنے کا ایک نفسیاتی حربہ ہے اس کے باجود اس پیغام پر اسرائیلی ردعمل ناکافی ہے ۔
یہ پہلا موقع ہے کہ القسام بریگیڈ یا غزہ کی پٹی کے کسی مزاحمتی دھڑے نے اپنے محافظوں کے ہاتھوں قیدیوں کو مارنے کا اعلان کیا ہے اور دھڑوں کی جانب سے بچانے کی مسلسل کوششوں کی روشنی میں یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے قتل عام نے اس طرز عمل کو جنم دیا ہے، جس کے بارے میں قسام بریگیڈز کی جانب سے مزید تفصیلات کے ساتھ ایک اور اعلان متوقع ہے۔