(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غاصب صیہونی افواج بے گھر فلسطینیوں کے قتل عام کے جنگی جرم کو چھپانے کیلئے من گھڑت اور جھوٹ کا سہارا لیتی ہے۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرئیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سینئر رہنما عزت الرشق نے غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ کو صیہونی افواج کی جانب سے وحشیانہ بمباری کا نشانہ بنانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ قابض صیہونی ریاست پناہ گاہوں میں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کے خلاف اپنے جرائم کو جواز فراہم کرنے کے لیے حیلے بہانے اور جھوٹ بولتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مزاحمت عام شہریوں میں موجود نہ ہونے کی سخت پالیسی پر قائم ہے التابعین سکول میں کوئی مسلح شخص موجود نہیں تھا، صہیونی فوج کا اس حوالے سے دعویٰ سرا سر بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے۔
عزت الرشق نے مزید کہا کہ مزاحمت کے پاس ایک مضبوط اور سخت پالیسی ہے جس کا اطلاق تمام دھڑوں نے کیا ہے کہ وہ اسرائیلی حملوں سے بچنے کے لیے شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پراستعمال نہیں کریں گے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ اسکولوں، اسپتالوں اور بے گھر افراد کے خیموں پر بمباری کے لیے قابض فوج کے بہانے اپنے جرائم کا جواز پیش کرنے کے لیے سب گھٹیا اور صریح جھوٹ ہیں”۔
الرشق نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں التابعین سکول میں قتل عام اور قابض فوج کی طرف سے نمازیوں اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا نسل کشی کا جرم اور خطرناک بربریت ہے۔
واضح رہے کہ غیر قانونی صیہونی افواج نے آج صبح غزہ شہر کے علاقے الدرج کالونی قائم التابعین اسکول میں خوفناک قتل عام کیا جہاں سینکڑوں بے گھر فلسطینی رہائش پذیر تھے ، حملے کے نتیجے میں 100 سے زائد نہتے شہری شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔