(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ناروے کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اس انتہا پسندانہ اقدام سے فلسطینیوں کی امداد کے حوالے سے ہماری صلاحیتیں متاثر ہوں گی۔
ناروے کے وزیر خارجہ وزیرخارجہ اسپن پارتھ ایڈی نے اسرائیل کی جا نب سے فلسطینی اتھارٹی میں ناروے کی اوسلو کی سفارتی نمائندگی کی منسوخی پر صہیونی ریاست کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ناروے کی سفارتی نمائندگی منسوخ کیے جانےکا اقدام صیہونی ریاست اسرائیل کی انتہا پسندی ہے جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، یہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور ہم اس کا جواب دیں گے۔
ناوریجن وزارت خارجہ نے اسے انتہا پسندانہ تصرف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس انتہا پسندانہ اقدام سے فلسطینیوں کی امداد کے حوالے سے ہماری صلاحیتیں متاثر ہوں گی۔
نارویجین وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک نیتن یاھو حکومت کی طرف سے کیے گئے اقدام کا جواب دینے پر غور کررہی ہے ہم اس حوالے سے ضروری اقدامات کریں گےاور نیتن یاھو حکومت کو جواب دیں گے۔
واضح رہے کہ ناروے کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسے اسرائیلی حکومت کی طرف سے ایک پیغام ملا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ناروے کو فلسطینی اتھارٹی میں سفارتی نمائندگی کی اجازت ختم کردی گئی ہے۔