(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ بندی کےلئے امریکی تجویز میں نئی شرائط اور مطالبات شامل کیے ہیں جس کا واضح مطلب ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ جنگ بندی ہو اور یرغمالی رہا ہوں۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے جنگ بندی مذاکرات کے حوالے سے صیہونی وزیراعظم کی ہٹ دھرمی پر اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ نیتن یاہو نہیں چاہتے کہ غزہ میں جنگ بندی ہو۔
حماس نے کہا کہ نئے مطالبات میں ثالثوں کی جانب سے بیان کئے گئے اسرائیلی جواب سے بھی دستبرداری اختیار کرلی گئی ہے۔ یہ مراسلہ امریکی صدر بائیڈن کے منصوبے اور پھر سلامتی کونسل کی قرار داد کا حصہ تھا۔
حماس نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیتن یاہو ایک بار پھر کسی معاہدے تک پہنچنے سے روکنے، تاخیر کرنے اور بچنے کی حکمت عملی کی طرف لوٹ آئے ہیں جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے سیاسی مستقبل سے پریشان ہیں اور غزہ میں جنگ کو طول دینا چاہتے ہیں۔