(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کو کسی صورت بھی قبول نہیں کیا جاسکتا ، حماس کی حکومت کو کچل دیا جائے گا۔
بیجنگ میں فلسطینی دھڑوں کےدرمیان اتحاد کی خبروں نے اسرائیل کو سیخ پہ کردیا ہے ، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے بیجنگ کی ثالثی میں طے پانے والے اس معاہدے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کی حکومت کو کچل دیا جائے گا ، حماس کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے۔
صیہونی وزیرخارجہ نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس ابو مازن کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ‘ ان کی جماعت الفتح نے اس گروپ( حماس ) کو کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے جس نے سات اکتوبر کو اسرائیل میں قتل عام کیا اسرائیل کو تاریخ کا بدتین صدمہ پہنچایا ۔
واضح رہے کہ فلسطینی جماعتوں کے درمیان یہ معاہدہ چین کی میزبانی میں طے پایا ہے، چین گذشتہ کئی ماہ سے فلسطینی دھڑوں اور تنظیموں کے درمیان ثالثی کی کوشش کر رہاتھا جس کے نیتجےمیں یہ معاہدہ طے پایا ہے۔ چین اس سےقبل سعودی عرب اور ایران کے درمیان گذشتہ سال مارچ میں ایک معاہدہ طے کرنےمیں کامیاب ہوگیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر ہوئے تھے ۔
فلسطینی دھڑوں کےدرمیان طے پانے والے معاہدے میں فلسطینی اتحاد کی ایک عبوری حکومت کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ معاہدے کی رو سے یہ عبوری حکومت تمام فلسطینی علاقوں پر مشتمل ہو گی اور یکساں طور پر اپنے اختیارات کا تمام فلسطینی علاقوں میں استعمال کرے گی۔ اس عبوری فلسطینی حکومت کے دائرہ کار میں غزہ ، مغربی کنارا اور مشرقی یروشلم شامل کیا گیا ہے۔