(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غاصب فوج نے گذشتہ روز ایک گھر کو محاصرے میں لے کر اس پر میزئلوں سے حملہ کیا ، صیہونیوں کا الزام ہے کہ گھر میں مزاحمت کار موجود تھے جو حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
کل جمعہ کی شام اسرائیلی قابض فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں ایک مکان پر ڈرون کے ذریعےبمباری کی جس کے نتیجے میں سات فلسطینی نوجوان شہید ہو گئے۔
فلسطینی وزارت صحت کےمطابق غاصب صیہونی افواج نے گذشتہ روز جنین کے مغرب میں واقع "ہرش السعدہ” میں ایک مکان کا محاصرہ کیا جس کے حوالے سے اسرائیلی فوج کا الزام تھا کہ مکان میں مزاحمت کار موجود ہیں جو اسرائیلی فوج پر حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے "حیفا” اور "ناصرہ” شاہراؤں پر متعدد فوجی گاڑیوں کے ساتھ شہر پر دھاوا بول دیا اور "ہرش السعدہ” میں احمد مروان جمعہ الغول نامی شہری کے گھر کو گھیرے میں لے لیا اس پر "انریگا” میزائل سے بمباری کی اور اس پر گولیاں برسائیں جس میں ابتدائی طورپر چار فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے ۔
وزارت صحت نے بتایا کہ شہید ہونے والوں میں حمد باسم العموری ،قصے امجد ھزوز، جنین کے مشرقی محلے سے فواد ایاد عزیز اشقر، جنین کے مغرب کے رہائشی یاسین احمد محمود العریدی،جنین کے شمال مشرق میں واقع گاؤں جلقاموس کے محمد محمود محمد جبارین کے ناموں سے کی گئی ہے زخمیوں میں تین مزید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے جس کے بعد صیہونی فوج کے حملے میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد سات ہوگئی ۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے اطلاع دی ہے کہ اس کے عملے نے ابن سینا ہسپتال کے قریب دو شدید زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی۔ ان میں سے ایک 18 سالہ نوجوان تھا جس کی گردن میں قابض فوج نے گولیاں ماریں۔ اسے شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔