(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سات اکتوبر سے غزہ پر جاری وحشیانہ بمباری میں اب تک 15 ہزار سے زائد بچے اور 11 ہزار سے زائد خواتین سمیت 38,011 شہید اور 87,445 زخمی ہوچکےہیں جبکہ 20 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہیں جو ہر وقت موت کے خوف میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے غزہ پر جاری غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشتگردی کی تازہ تفصیلات جاری کی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بھی غاصب افواج نے غزہ کے مختلف علاقوں میں وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس میں خواتین اور بچوں سمیت 58 فلسطینی شہید اور 179 زخمی ہوئے۔
گذشتہ سات اکتوبرسے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 38,011 فلسطینی شہید اور 87,445 زخمی ہوئے ہیں جبکہ سیکڑوں متاثرین اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہیں اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک نہیں پہنچ سکتا۔
واضح رہے کہ گذشتہ 7 اکتوبر سے "غاصب صیہونی افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصوم شہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں، بنیادی ڈھانچے کا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے نتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اور خوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔ دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیں اور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائم ہے۔