(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سابق امریکی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ ہماری قوم اپنا یوم آزادی منا رہی ہے اور ہم میں سے ہر ایک یہ یاد دہانی کرواتا ہے کہ ہم نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ اس لیے نہیں دیا کہ ہم اپنے عہد سے پھر گئے تھے یا خدمت کا عزم ختم ہو گیا تھا بلکہ ہم نے اپنے عہد کی پاسداری اور خدمت کے عہد کی مزید توسیع کیلئے استعفے دیے تھے۔
وائٹ ہاؤس کے سابق عہدیدار ڈیل کاسٹیلو اور امریکی محکمہ خارجہ کے سابق عہدیدار جوش پاؤل سمیت بائیڈن انتظامیہ سے مستعفی ہونے والے 12 افسران نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست کی اندھی حمایت جاری رکھنے پر بائیڈن انتظامیہ پر تنقید کی گئی ہے۔
مستعفی ہونے والے افسران نے امریکی پالیسی کو ناکام اور فلسطینیوں کیلئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے اس اعتقاد پر متفق اور مضبوط کھڑے ہیں کہ ہمیں آواز بلند کرنی ہے۔
اپنے مشترکہ بیان میں سابق امریکی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ ہماری قوم اپنا یوم آزادی منا رہی ہے اور ہم میں سے ہر ایک یہ یاد دہانی کرواتا ہے کہ ہم نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ اس لیے نہیں دیا کہ ہم اپنے عہد سے پھر گئے تھے یا خدمت کا عزم ختم ہو گیا تھا بلکہ ہم نے اپنے عہد کی پاسداری اور خدمت کے عزم کی مزید توسیع کیلئے استعفے دیے تھے، غزہ سے متعلق امریکی پالیسی ایک ناکامی اور امریکی نیشنل سکیورٹی کیلئے ایک خطرہ ہے۔
اپنے مشترکہ بیان میں مستعفی امریکی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ امریکی سفارتی کوور اور اسرائیل کو اسلحے کی مسلسل فراہمی نے فلسطینیوں کے قتل عام اور ان کی بدحالی کے معاملے میں ناقابل تردید پیچیدگیاں پیدا کردی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف اخلاقی طور پر قابل مذمت ہیں بلکہ امریکی اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، اس پالیسی کی تمام ذمہ داری امریکا پر آ تی ہے اورجس سے امریکی عہدیداروں کیلئے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں امید تھی کہ بائیڈن انتظامیہ اپنی غزہ پالیسی پر نظرثانی کرے گی، تاہم پالیسی میں کسی تبدیلی کے بجائے اسے ضد بنا کر مسلسل امریکی قوانین کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں اور لوپ ہولز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے حقائق کو مسخ کرکے اسرائیل کو مہلک ہتھیار کی فراہمی جاری رکھی گئی ہے۔