(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رواں ماہ کے دوران غزہ اور مغربی کنارے میں مزاحمت کاروں کے ہاتھوں اب تک 7 اسرائیلی افسران اور فوجی مارے جا چکے ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج نے آج صبح مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں مزاحمت کاروں کے ساتھ لڑائی کے دوران "گیواتی” بریگیڈ کے ایک دھڑے کے کمانڈر اور اسی بریگیڈ کے ایک فوجی کو ہلاک اور 3 دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
غاصب صیہونی فوج کے ترجمان نے ہرزلیہ سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ کیپٹن رائے ملر کے مارے جانے کا اعتراف کیا، جو گیواتی بریگیڈ کی "روٹیم” بٹالین کے پلاٹون کمانڈر تھا۔ اس کے علاوہ شمالی غزہ کی پٹی میں لڑائی میں ایک اور سپاہی جس کا تعلق اسی بریگیڈز سےتھا ہلاک ہوگیا۔ قابض فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ روٹیم بٹالین کا ایک افسر اور ایک اور سپاہی شدید زخمی ہوئے۔انہیں ہسپتال میں طبی امداد کے لیے منتقل کردیا گیا ہے‘‘۔
واضح رہے کہ یہ "کیپٹن” کے عہدے کا دوسرا افسر ہے جسے قابض فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران "فلسطینی مزاحمت کاروں کی فائرنگ” سے ہلاک کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قابض فوج کی طرف سے جاری کردہ سرکاری اعلانات کے مطابق رواں جولائی کے آغاز سے اب تک غزہ اور مغربی کنارے میں لڑائی کے محاذوں پر 7 اسرائیلی افسران اور فوجی مارے جا چکے ہیں۔ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی پر جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیلی قابض فوج کی صفوں میں مرنے والوں کی تعداد،جن کے نام شائع کرنے کی اجازت دی گئی تقریباً 677 تک پہنچ گئی۔ جبکہ زمینی دراندازی کے آغاز سے اب تک 322 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔