(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج نے اسماعیل ھنیہ کی بہن کو نشانہ بنایا جس کےنیتجےمیں ان کے خاندان کے 13 افراد شہید ہوگئے۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ سے حاصل اطلاعات کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جاری قتل عام اور نسل کشی کی کارروائیاں گذشتہ سات اکتوبر 2023 سے جاری ہیں جس کو آج 262 دن ہوگئے ہیں ، صیہونی افواج کی تازہ قتل عام کی کارروائیوں میں آج غزہ شہر کے مغرب میں واقع الشاطی کیمپ
میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی بہن زہر عبدالسلام ھنیہ (ام ناہید) کے گھر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجےمیں ان کے خاندان کے 13 افراد سمیت 28 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے جس میں 14 بچے اور 6 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ متعدد شہداء اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور انھیں نکالنے کے ذرائع مسیر نا ہونے کے باعث امدادی کام تاخیر کا شکار ہے۔
صیہونی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والوں میں زہر عبدالسلام ہنیہ (ام ناہید)، ناہید غازی ہنیہ (ابو غازی)، ان کی اہلیہ ایمان احمد ہانیہ (ام غازی) اور ان کا بیٹا۔ (مغربی مسجد کے امام)، محمد ناہید ہانیہ ابو حمزہ، اسماعیل ناہید ہانیہ، مومین ناہید ہانیہ، زہر ناہید ہنیہ، شاہد ناہید ہنیہ، اور امل ناہید ہنیہ شامل ہیں۔
غزہ کی پٹی پر نسل کشی کے آغاز سے لے کر اب تک "ہنیہ” خاندان کے درجنوں افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹے: حازم، امیر اور محمد اور ان کے 5 پوتے شامل ہیں۔ 10 اپریل کو الشاطی کیمپ میں ان کی کار کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی چھاپے میں نشانہ بنایا گیا۔